کراچی (ویب ڈیسک) سندھ حکومت گھر گھر پانی پہنچانے اور ٹینکر گروہ کو لگام ڈالنے میں ناکام ہوگئی۔ صوبائی حکومت اب تک پانی کے منصوبے بھی مکمل کرنے میں بھی ناکام رہی ہے ۔اس کے باوجود سندھ حکومت نے عوام سے زیر زمین پانی نکالنے پر ایک روپیہ فی لٹر ٹیکس لینے کی تیار کرلی ہے۔
سندھ کابینہ کے اجلاس میں واٹر بورڈ کی تجویز پر سندھ حکومت نے زیر زمین پانی نکالنے پر ٹیکس لینے کا فیصلہ کرلیا۔اجلاس میں کے ایم سی سے 29 ایکڑ سلاٹر ہاؤس کی زمین واپس لے لی گئی۔ بھینس کالونی والے سلاٹر ہاؤس کی زمین پر بی آر ٹی ریڈ لائن کے لیے بائیو گیس پلانٹ لگایا جائے گا۔ صوبائی حکومت کے ایم سی کو کسی اور مقام پر اراضی دے گی۔کابینہ نے مرحوم ملازمین کے کوٹے پر ملازمتیں فراہم کرنے کی منظوری بھی دی۔ انتقال کرنے والے ملازم کا بچہ کم عمر ہے تو اُن کو 2 سال کے اندر متعلقہ ادارے کو آگاہ کرنا ہوگا۔ غیر شادی شدہ ملازمین کی بہن یا بھائی ڈیزیز کوٹہ کے مستحق ہوں گے۔