علماکرام نے پاکستانیوں کے نکاح اور نماز جنازہ پڑھانے سے انکار کر دیا۔۔۔بڑی وجہ سامنے آ گئی؟ پو را ملک حیران وپریشان
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) جب حالات حد سے زیادہ بگڑنے لگ جائیں تو سخت فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔ پاکستان کا وہ علاقہ جہاں
علما کرام نے پاکستانیوں کے نکاح اور نماز جنازہ پڑھانے سے انکار کر دیا ، وجہ بھی سامنے آ گئی ۔۔۔ جان کر آپ بھی علماء کرام کے اس فیصلے کی تائید کریں گے۔
کوہاٹ کے مضافاتی علاقوں ڈھوڈہ شریف اور چورلکی میں مقامی علمائے کرام اور مشران نے اتفاق رائے سے شادی تقریبات وغیرہ پر تماشہ کرنے‘ ڈھول بجانے اور موسیقی پروگرام کرنے پر
متعلقہ افراد کے ساتھ سماجی بائیکاٹ کا بڑا اور سخت فیصلہ کیا ہے جس کے تحت علمائے کرام نہ نکاح پڑھائیں گے اور نہ ہی جنازہ ادا کریں گے۔ اس ضمن میں باخبر ذرائع اور مقامی میڈیا کے مطابق کوہاٹ کے ملحقہ علاقے ڈھوڈہ شریف اور گردونواح سے تعلق رکھنے والے
مقامی علمائے کرام نے چند روز قبل باہمی اتفاق رائے سے تحریری فیصلہ کیا ہے جس کے تحت جس مسلمان بھائی کی شادی خانہ آبادی کا پروگرام ہوگا توآئمہ حضرات ان شرائط کے مطابق نکاح پڑھائیںگے جب شادی حتی الوسع سنت کے مطابق ہو‘نکاح بارات سے دو تین گھنٹے پہلے ہو اور شادی میں فحا شی‘ گانے بجانے اور اخلاقی و قانونی جر ائم نہ ہوں ۔ تحریری فیصلہ کے مطابق ان شرائط پر عمل نہ کرنے کی صورت میں علمائے کرام نکاح نہیں
پڑھائیں گے اورنہ ہی دعوت ولیمہ میں شرکت کریں گے بلکہ کھلے عام خطبات میں ان سے بائیکاٹ کی ترغیب چلائیں گے۔ فیصلہ کے مطابق علمائے کرام کے بائیکاٹ کی صورت میں اکر کسی باہر کے کسی نکاح خواں نے نکاح پڑھوایا تو ایسے شخص کی نماز جنازہ میں بھی شرکت نہیں کی جائے گی۔ اس فیصلہ کے مطابق محلے کے امام مسجد کی اجازت کے بغیرکوئی بھی امام مسجد کسی دوسرے محلہ میں جا کر نکاح اور جنازہ نہیں پڑھائے گا۔موصولہ اس تحریری فیصلہ پر 40 مقامی علمائے کرام اور حفاظ کرام کے دستخط ثبت ہیں۔