کراچی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگوکے دوران نجم سیٹھی نے کہا کہ جب نئی حکومت آئی تو میں نے فیصلہ کیا
کہ عہدہ چھوڑ دوں، نئی حکومت ہے نئی ٹیم بنائی جائے، میرے خلاف اس وقت بڑے الزامات تھےتوسوچا کوئی بدمزگی
نہیں ہو۔ مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پچھلے 4 سال میں پی سی بی کے کسی معاملے پر کوئی کمنٹ نہیں کیا،تھوڑا بہت دکھ ہوتا تھا جب میرے رکھےلوگ نکال دیے گئے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ مکی آرتھر کو ہم لائے تھے، اس نے ٹیم کو بنایا، ٹیم میں ڈسپلن قاٸم کیا اور نتاٸج آٸے، بابر اعظم کو پہلی بار پہچاننے والے بھی مکی آرتھر تھے، مکی سے بات ہوٸی کہ آپ ہمیں بتاٸیں کہ کون سے کوچز ہونے چاہییں، 8 سے 10 دن میں معلوم ہوگا کہ کون سے کوچز آسکتے ہیں۔
ورلڈ کپ کے بھارت میں انعقاد اور پاکستان کی شرکت کے حوالے سے نجم سیٹھی نے کہا کہ بھارت جانے نا جانے کا فیصلہ حکومت کا ہوتا ہے، اگر حکومت کہے گی تو ہم جاٸیں گے، اگر حکومت منع کرے گی تو ہم نہیں جاٸیں گے، بی سی سی آٸی کا فیصلہ بھی حکومت کرتی ہے۔