ایک ایسا عمل جس کے کرنے کی برکت سے انشاءاللہ ! اللہ پا ک ہر قسم کی پریشانی اور مشکل کو دور
فرماتے ہیں۔ نبی کریم خود یہ روزانہ یہ وظیفہ پابندی سے کرتے تھے ۔ ہر مشکل کا فوری حل۔ یعنی نبوی وظیفہ ہے۔
آ پ کو کسی بھی قسم کی پریشانی ہو ، دنیاوی یا دینی ہو ، جسمانی یا کاروباری پریشانی ہو، آپ کی اولاد کے رشتے نہ ہونے
کی پریشانی ہو، ملازمت یا کاروبار میں نقصان ہورہاہو، ملازمت نہ مل رہی ہو، امتحانات میں کسی مشکل کا سامنا ہو، کسی بھی قسم کی پریشانی
جس میں آپ مبتلا ہوںجس کی وجہ سے آپ پریشان ہوںتو آپ اس مختصر اور آسان عمل کو اپنے زندگی کامعمول بنالیجیے۔ انشاءاللہ !نبوی عمل کی برکت سے اللہ
پاک اپنا خاص فضل فرمائیں گے۔ بلکہ صرف
ایک تسبیح اگر آپ روزانہ پڑھتے رہیں تو آپ کے پاس دنیا ذلیل ہو آئے گی ۔ وہ آج کا عمل کیا ہے؟ اسی طرح کہا جاتا ہے کہ ایک بزرگ تھے جن کے پاس کچھ طالبات بھی رہتے تھے۔ جو ان سے دین کا علم سیکھتے تھے۔ چنانچہ دن کے مختلف اوقات میں عوام الناس اس نافع وجود سے مستفید ہونے کےلیے آتے تھے اپنی حاجات کےلیے دعائیں کراتے تھے۔ ایک دن اپنے طالبا ت کے ساتھ مستند پر بیٹھے تھے ایک شخص آیا اور اس نے درخواست کی اے حضور!میں بہت گنا ہ گار ہوں ۔میں نے ساری زندگی گناہ کیے۔میرے لیے دعا کریں کہ اللہ پاک میرے گناہ معاف کر دے۔ چنانچہ ان بزرگ نے اسے نصیحت کی کہ یہ ایک تسبیح روزانہ کرلیا کرے۔ وہ شخص چلا گیا۔ اس کے بعد ایک اور شخص آیا اور شکایت کی کہ ایک لمبے عرصے سے ہمارے ہاں بارشیں نہیں ہورہیں ۔
جس سے ہماری فصلیں تباہ ہورہی ہیں۔ آپ دعا کردیں کہ اللہ پاک ہم پر اپنی رحمت فرمائے اور ہماری فصلیں تباہ ہونے سے بچ جائیں اور ہماری خوراک کا بند وبست ہوجائے۔ آپ نے اس شخص کو اسی وظیفے کی تلقین کی۔ ابھی کچھ ہی دیر گزری تھی کہ تیسر ا شخص آیا تو اس نے دعا کےلیے درخواست کی کہ میں بہت غریب انسان ہوں۔میرے لیے دعا کریں۔ کہ اللہ پاک میرے رزق میں فروانی عطاکرے ۔ اور میری مالی مشکلات کو آسان کرے۔ ان بزرگ نے پھر وہی کہا کہ جو پہلے دولوگوں کو کہا تھا۔ یہ سب ماجرہ بزرگ کے طلبہ بھی دیکھ
رہے تھے اورحیران تھے
کہ اتنے سوالی آئے اور انہوں نے اپنی مشکلات کا ذکر کیا لیکن ہر بار ان بزرگ نے ایک ہی جواب دیا ۔کہ کثرت سے استغفار پڑھو۔ تو اللہ تمہاری مشکل حل کردے گا۔ چنانچہ ان میں سے ایک طالب علم نے اس بارے میں پوچھ لیا یہ کیا ماجرا ہے ۔ کہ ہر سوال کرنے پر آپ نے ایک ہی جواب دیا ۔ کہ کثرت سے استغفار کیا کرو۔ تواس پر بزرگ نے فرمایاکہ میں نے اپنی طرف سے کوئی بات نہیں بتائی۔ بلکہ جو قرآن کریم نے فرمایا ہے اسی کا ذکر کیا ہے۔ اب استغفار کونسا کریں۔ جو بھی استغفار آپ کو یا د ہو۔ “استغفراللہ رب من کل ذنب واتوب الیہ ” پڑھ لیں۔یا پھر استغفر اللہ پڑھ لیں۔ کوئی بھی استغفار اگر آپ کو آتا ہے تو آپ اس کا ور د کر لیا کریں۔ پھر دیکھیں کہ اللہ پا ک آپ پر آنے والی تمام مصیبتیں ، مشکلات، مالی ،رزق کی تنگیاں کیسے آسانیوں میں بدل دیتاہے۔