شہر قائد میں تیز ہواؤں نے تباہی مچادی ، چھتیں اڑ گئیں جبکہ دیواریں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں 2 بچوں
سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے ، سندھ اسمبلی کے باہر جماعت اسلامی کے دھرنے کے ٹینٹ اکھڑ گئے۔ تیز ہواؤں کی وجہ سے کھمبے گرنے اور تاریں ٹوٹنے کے باعث کئی
علاقے بجلی سے بھی محروم ہوگئے۔کراچی میں تیز ہواؤں کے باعث تقسیم اسناد کیلئے لگائے گئے ٹینٹ اکھڑ گئے ، موسم کی خرابی کے باعث جامعہ کراچی کا سالانہ تقسیم اسناد ملتوی
کردیا گیا ۔رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید نے اعلان کیا کہ جلسہ تقسیم اسناد غیر متوقع موسمی تبدیلی کے پیش نظر ملتوی کیا گیا ہے، جلسہ کے انعقاد کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔موسم کی موجودہ صورتحال رات گئے تک برقرار رہنے کی پیش گوئی کی گئی جبکہ حکام نے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کردی ہے۔دوسری جانب
لانڈھی مانسہرہ کالونی گلی نمبر10 کے قریب گھر میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا ، جاں بحق ہونے والے شخص کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی شناخت خوانین ولد غلام جان کے نام سے ہوئی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق سرجانی گلشن کنیز فاطمہ سوسائٹی کے قریب گھر کی دیوار گر نے سے ایک بچہ جاں بحق ہوا، بچے کی باڈی چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی ہسپتال منتقل کی گئی ۔