اوپیک کے رکن ممالک نے تیل کی پیداورا بڑھانے کا اعلان کر دیا، فروری 2022 سے عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں
میں واضح کمی آنے کا امکان۔ خلیجی خبر رساں ادارے العربیہ کی رپورٹ کے مطابق تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک اور اس کے
اتحادی ممالک نے اگلے ماہ فروری میں تیل کی یومیہ پیداوار میں 4 لاکھ بیرل کا اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔اوپیک اوراس کے اتحادی ممالک نے منگل کے روز تیل پیداوار میں اضافے کا
فیصلہ اس امید کے ساتھ کیا ہے کہ کرونا وائرس کی اومیکرون قسم کے تیزی سے پھیلنے کے باوجود زمینی و فضائی سفر اور ایندھن کی مانگ برقرار رہے گی۔ اوپیک کے رکن سعودی عرب اور تنظیم کے اتحادی روس کی قیادت میں اوپیک پلس اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ ماہ فروری سے یومیہ پیداوار میں 4 لاکھ بیرل کا اضافہ کرے گا ۔اوپیک نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ کرونا وبا کے عروج کے وقت تیل کی پیداوار میں کی گئی کٹوتی کو آہستہ آہستہ بحال کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ یاد رہے کہ 13 رکن ممالک پر مشتمل اوپیک اور اس کے اتحادی روس کی قیادت میں 10 ممالک نے دنیا میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد یومیہ پیداوار میں کمی کردی تھی۔ یہ ممالک اب عالمی مارکیٹ میں قیمتیں قدرے مستحکم ہونے کے بعد بتدریج تیل پیداوار میں اضافہ کررہے ہیں جس کے بعد مارکیٹ
میں تیل کی قیمتوں میں کمی آنے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں کرونا کی نئی قسم اومیکرون سامنے آنے کے بعد تیل کی عالمی مارکیٹ میں ہلچل مچی تھی اور قیمتوں میں واضح کمی دیکھنے میں آئی تھی۔ تاہم بعد ازاں تیل کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ ہوا اور مارکیٹ میں اس وقت استحکام ہے۔ عالمی مارکیٹ میں خام تیل 80 ڈالرز فی بیرل سے زائد کی قیمت پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔ خام تیل کی زیادہ قیمتیں اوپیک اور اس کے اتحادی ممالک کیلئے تو فائدہ مند ہے، لیکن پاکستان اور ایسے ممالک جو اپنی توانائی کی ضروریات کیلئے امپورٹس پر انحصار کرتے ہیں، ان ممالک کی معیشتیں تیل کی قیمتیں زائد ہونے کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہیں۔