ہائیکورٹ نے 15 روز میں پرائیویٹ ٹیسٹ لیبوں کے نرخ اور ڈاکٹرز کی فیس مقرر
کرنے کی ہدایت کر دی۔ اسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی کے لیے دائر درخواست پر سماعت، جسٹس شاہد
کریم نے شہری منیر کی درخواست پر سماعت کی۔ سی ای او ہیلتھ اور سیکریٹری ہیلتھ عدالت کے روبرو
پیش ہوئے۔ ہیلتھ کیئر کمیشن نے بتایا کہ تمام پرائیویٹ لیبوں کے ٹیسٹ نرخ مقرر کر رہے ہیں جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی
فیس بھی مقررکر رہے ہیں۔ سرکاری وکیل کے مطابق اسپتالوں کی ایمرجنسی میں سہولیات فراہم کر دی ہیں۔ دوسری جانب امیر جماعت اسلامی
کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پی پی ہمارے اور ہم اس کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں تو بات آگے بڑھے گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے
بلدیاتی انتخابات میں دوبارہ گنتی کے نام پر جماعت اسلامی کی اکثریت کو کم کرنے کے حوالے سے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا چار دن گزر جانے کے باوجود معاملہ ختم نہیں ہورہا، آر اوز کی جانب سے دھاندلی کی جارہی ہے، اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے انہیں تعینات کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال بعد الیکشن ہوا وہ بھی چار بار ملتوی ہو کر، آخری وقت تک غیر یقینی صورتحال رکھی گئی تا کہ لوگ ووٹ نا ڈال سکیں، پھر بھی لوگوں نے پچیس فیصد سے زائد ووٹ کاسٹ کیے، اتنی کوششوں کے بعد الیکشن جو ہوا وہ بھی مسائل کا شکار رہا، حکومت عوام کو اختیار دینا ہی نہیں چاہتی۔ حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلا مطالبہ یہ ہے کہ جن سیٹوں کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہونی ہے، وہاں ووٹوں کے تھیلے بھی منگوائے جائیں جو ابھی تک آر اوز کے پاس ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ری کاؤنٹنگ کے پراسس کو روکا جائے ، دوبارہ گنتی الیکشن کمیشن کے سامنے کی جائے، ہم نے پیپلز پارٹی سے ڈبل سے
بھی زیادہ ووٹ لئے ہیں، تو انکی اکثریت کیسے ہو سکتی ہے، ہم نمبر ون پارٹی ہیں اور انشا اللہ میئر جماعت اسلامی بنائے گی، پی پی ہمارے اور ہم اس کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں تو بات آگے بڑھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملیر ڈی آر او آفس میں ہمارے کارکنان پر گولیاں چلائی گئیں، کیماڑی کے آفس میں پی ٹی آئی کے کارکنان اور علی زیدی پر حملہ کیا گیا ، ان واقعات کی مذمت کرتے ہیں،
پی ٹی آئی کے دوست پی پی کے اکسانے پر ری کاؤنٹنگ کرارہے ہیں، یہ انکا حق ہے لیکن اس بات کا پی پی فائدہ اٹھاکر اپنے نمبر بڑھائے گی۔