وہ عظیم پاکستانی صدر جس نے اپنی گاڑی رکوا کر راستے میں گزرتے ہوئے جنازے کو کندھا دیا تھا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایک عظیم ترین پاکستانی صدر۔یہ واقعہ 16 نومبر 1983 کا ہے جب صدرِ پاکستان جنرل محمد ضیا الحق نے سکیورٹی کے تمام نظام کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک مسلمان کے جنازے کو کندھا دیا اور اپنے حسن اخلاق کی وجہ سے جنازے میں شریک ہزاروں افراد کے دل جیت لئے۔
تفصیلات کے مطابق جنرل ضیا الحق اسلام آباد جا رہے تھے کہ راستے میں ایک جنازہ آرہا تھا یہ جنازہ حاجی ولایت خان کا تھا، جنازے میں ہزاروں افراد شریک تھے، جنازہ جب قریب آیا تو صدر کے سکیورٹی کے عملے نے ہونٹر بجا کر راستہ صاف کرنے کی کوشش کی
تو صدر پاکستان ضیا الحق نے انہیں منع کر دیااور خود اپنی کار سے اتر کر جنازے کو کندھا دیا اور جنازہ گاہ تک گئے اور وہاں سے فارغ ہونے کے بعد اسلام آباد روانہ ہو گئے۔ دوسری جانب معروف گلوکار عارف لوہار کا کہنا ہے کہ میں نے عمران خان کے ساتھ سفر بھی کیا ہے
، میں نے کبھی بھی عمران خان کے بارے میں نہیں سوچا مجھے صرف یہ پتہ ہے کہ یہ انسان بہت اچھا ہے اور میں انکے رویے سے بہت متاثر ہوا تھا . تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں سینئر اینکر پرسن نور نے پوچھا کہ کہ آپ نے کبھی سوچا تھا کہ عمران خان ملک کے وزیر اعظم بن جائیں گے،
میں نے یہ تو نہیں سوچا تھا کہ عمران خان وزیر اعظم بنے گے، کبھی اس نظریے سے عمران خان کو نہیں دیکھا تھا ، پوری دنیا میں عمران خان کا نام ہے، میں جب پہلی مرتبہ امریکہ گیا
تو وہاں سے میں نے کینیڈا جانا تھا، میرا یہ سفر بائی روڈ تھا ، وہاں پر بارڈر پر میرا پاسپورٹ پکڑ کر مجھ سے دو باتوں کے بارے میں پوچھا گیا ، میرا پاسپورٹ پکڑ کر انہوں نے کہا کہ تم اس ملک سے آئے ہو جہاں سے نصرت خان اور عمران خان کا تعلق ہے۔