سینئر صحافی منصور علی خان نے تنقید کا نشانہ بننے والے موٹیویشنل سپیکر قاسم علی شاہ
کو مشورہ دیدیا ہےاور کہا ہے کہ پریشان نہ ہوں، منجی ٹھوک کر تنقید کریں، ان لوگوں کو بولنے
دیں۔ اپنے ولاگ میں منصور علی خان نے کہا کہ “جن ہیش ٹیگز کو یہ لوگ سپورٹ کررہے ہوتے ہیں
وہ اپنی ماں کو سامنے بٹھا کر وہ ہیش ٹیگز یہ نہیں بول سکتے، آپ اتنے پریشان کیوں ہوگئے ؟ آپ موٹیویشنل سپیکر ہیں اورمجھے گلہ
آپ لوگوں سے اس بات کا ہے کہ جب یہ پراجیکٹ پروان چڑھ رہا تھا، جب نظر آرہا تھا، جب ہم سارے صحافی آپ کو بتاتے تھے کہ اس شخص کی وجہ سے اس پورے معاشرے میں پولرائزیشن ہورہی ہے ، ایسی گندی قسم کی جنریشن
تیار کردی ہے جو کسی کو نہیں چھوڑے گی تو آپ لوگ چپ کر کے بیٹھے رہے ، آپ کی آنکھوں کے سامنے یہ سب کچھ ہوتا رہا۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ پہلی دفعہ تھوڑے سے کپڑوں کے اوپر چھینٹے کیا آگئے آپ پریشان ہوگئے، کیوں؟ کیوں پریشان ہوگئے، یہاں پر جب آپ کی آنکھوں کے سامنے عورتوں کے ساتھ یہ لوگ گھٹیا حرکتیں کرتے تھے، تب آپ کو نظر نہیں آتا تھا ، آج آپ کے بیٹے نے آپ کو ایک فون کردیاتو آپ پریشان ہوگئے، کچھ نہیں ہوتا، کوئی فرق نہیں پڑتا، ان لوگوں کو بولنے دیں یہ جو بولتے ہیں، ان لوگوں کا مقابلہ کرنا ہے، ان لوگوں کا منہ بند کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ان پر مزید تنقید کریں، اور منجی ٹھوک کر کریں، کوئی فرق نہیں پڑتا۔ منصورعلی خان نے کہا کہ ان کو بولنے دیں، یہ زیادہ سے زیادہ یہی کرسکتے ہیں اور کچھ نہیں کرسکتے ۔ ان کو اتنا سر پر چڑھائیں، یہ اتنے اہم نہیں ہیں کہ ہائے ،یہ کیا کہہ دیا، کہنے دو، بڑے دیکھے۔ پاکستان میں سچی صحافت زندہ رہے گی، پاکستان میں اس طرح کے بڑے آئے اور بڑے چلے گئے۔