اسلام آباد(نیوز ڈیسک) موجودہ حکومت اس وقت اپنے مشکل وقت سے گزر رہی ہے جس میں اُسے
مہنگائی کے علاوہ اپوزیشن کے احتجاج کا بھی سامنا ہے لیکن اب حکومت کے لئے ایک اور بُری خبر آ گئی ہے
جب پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے منافع نہ بڑھانے کی صورت میں ملک گیر ہڑتال کی د ھمکی دے دیے
لاہورمیں پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر عرفان الہیٰ اور سیکرٹری جہاں زیب ملک نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 2013 سے ان کا پرافٹ مارجن نہیں بڑھایا گیا جب کہ ٹیکس بجلی، مزدوری اور دیگر اخراجات کہاں سے کہاں چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ ڈیلرز منافع نہ بڑھنے کی صورت میں کاروبار نہیں کر سکتے، اگر منافع نہ بڑھایا گیا تو 5 نومبر سے ملک
بھر میں پیٹرول پمپ بند کر دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ قیمتیں بڑھنے سے قبل ہی آئل کمپنیاں تیل کی فراہمی بند کر دیتی ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی فہد ہارون نے استعفیٰ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے پاس ایک اور استعفیٰ آ گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی فہد ہارون ذاتی وجوہات کی بنا پر عہدے
سے مستعفی ہو گئے ہیں۔فہد ہارون وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے میڈیا کام کر رہے تھے۔یہاں واضح رہے کہ وزیراعظم کی کابینہ ، معاون خصوصی اور مشیروں کی بڑی تعداد ہے۔05 اکتوبر2020ء کو ڈاکٹر وقار مسعود خان کو معاون خصوصی برائے محصولات تعینات کیا گیا جس کے بعدوزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں ایک اور معاون خصوصی کا اضافہ ہو گیا تھا۔اس نئی تعیناتی کے ساتھ ہی وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں ایک اور غیر منتخب شخصیت کا اضافہ ہوا تھا۔