پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ بھی عمران خان کو پیارے ہو گئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اہم رہنما قمر الزمان قائرہ کا شمار پاکستان کے سینیئر
سیاستدانوں میں ہوتا ہے اب ایک اہم خبر کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان قائرہ نے مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم عمران خان کے جہادِ کشمیر کے بیان کی حمایت کر دی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قمر زمان قائرہ کا کہنا ہے کہ ماضی میں جب کشمیر کی تحریک میں تشدد آیا تھا تو الزام پاکستان پر آیا تھا۔جس سے پاکستان کے موقف اور کشمیریوں کے موقف کو نقصان پہنچا تھا۔ کشمیریوں کی حق خوداریت کی پر امن تحریک پر تشدد تحریک سے زیادہ مضبوط تھی۔جب اس تحریک کے اندر تشدد آیا تو تحریک کو کچھ دھچکے لگے تھے۔قمر زمان نے مزید کہا کہ وزیراعظم کا جہادِ کشمیر کے حوالے سے بیان حوصلہ کن ہے۔مجھے لگتا ہے کہ عمران خان کی اخلاقی، سیاسی،سفارتی مدد کرنا چاہئیے۔۔ہمیں مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم عمران خان کی ہر قسم کی مدد کرنی ہے اور کشمیر میں ہونے والے مظالم کو دنیا بھر میں اجاگر کرنا ہے۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اگر کوئی پاکستان سے کشمیر میں داخل ہوا تو وہ کشمیریوں کا دشمن ہوگا اس سے بھارت کو موقع ملے گا، وہ کہے گا پاکستان سے دہشت گرد داخل ہوئے، جنرل اسمبلی میں کشمیر کا کیس لڑوں گا، جب تک بھارت کشمیر میں کرفیو نہیں ہٹاتا اور آرٹیکل 370 کو واپس نہیں لیتا کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے پاکستان کیا کشمیریوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، بلکہ ایسے اقدام کا بھارت بھرپور فائدہ اٹھائے گا۔وزیراعظم نے مزید کہا تھا کہ اگر اس وقت کوئی کشمیر میں داخل ہوتا ہے تو وہ پاکستان اور کشمیریوں کا دشمن ہوگا۔ ایسے کسی بھی اقدام کو بھارت دہشت گردی کا واقعہ بنا کر دنیا کے سامنے پیش کرے گا اور یوں کشمیریوں کا کیس کمزور ہو جائے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں 80 لاکھ لوگوں کو گھروں میں بند کر دیا گیا ہے۔ جب تک بھارت کشمیر میں کرفیو نہیں ہٹاتا اور آرٹیکل 370 کو واپس نہیں لیتا تب تک مودی سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔